آپ اپنا غبار تھے ہم تو

آپ اپنا غبار تھے ہم تو

یاد تھے یادگار تھے ہم تو

پردگی ہم سے کیوں رکھا پردہ

تیرے ہی پردہ دار تھے ہم تو

وقت کی دھوپ میں تمہارے لیے

شجر سایہ دار تھے ہم تو

اڑے جاتے ہیں دھول کے مانند

آندھیوں پر سوار تھے ہم تو

ہم نے کیوں خود پہ اعتبار کیا

سخت بے اعتبار تھے ہم تو

شرم ہے اپنی بار باری کی

بے سبب بار بار تھے ہم تو

کیوں ہمیں کر دیا گیا مجبور

خود ہی بے اختیار تھے ہم تو

تم نے کیسے بھلا دیا ہم کو

تم سے ہی مستعار تھے ہم تو

خوش نہ آیا ہمیں جیے جانا

لمحے لمحے پہ بار تھے ہم تو

سہہ بھی لیتے ہمارے طعنوں کو

جان من جاں نثار تھے ہم تو

خود کو دوران حال میں اپنے

بے طرح ناگوار تھے ہم تو

تم نے ہم کو بھی کر دیا برباد

نادر روزگار تھے ہم تو

ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا

جونؔ یاروں کے یار تھے ہم تو

(2125) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aap Apna Ghubar The Hum To In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Aap Apna Ghubar The Hum To is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Aap Apna Ghubar The Hum To Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Aap Apna Ghubar The Hum To by Jaun Eliya in PDF.