اپنا خاکہ لگتا ہوں

اپنا خاکہ لگتا ہوں

ایک تماشا لگتا ہوں

آئینوں کو زنگ لگا

اب میں کیسا لگتا ہوں

اب میں کوئی شخص نہیں

اس کا سایا لگتا ہوں

سارے رشتے تشنہ ہیں

کیا میں دریا لگتا ہوں

اس سے گلے مل کر خود کو

تنہا تنہا لگتا ہوں

خود کو میں سب آنکھوں میں

دھندلا دھندلا لگتا ہوں

میں ہر لمحہ اس گھر سے

جانے والا لگتا ہوں

کیا ہوئے وہ سب لوگ کہ میں

سونا سونا لگتا ہوں

مصلحت اس میں کیا ہے میری

ٹوٹا پھوٹا لگتا ہوں

کیا تم کو اس حال میں بھی

میں دنیا کا لگتا ہوں

کب کا روگی ہوں ویسے

شہر مسیحا لگتا ہوں

میرا تالو تر کر دو

سچ مچ پیاسا لگتا ہوں

مجھ سے کما لو کچھ پیسے

زندہ مردہ لگتا ہوں

میں نے سہے ہیں مکر اپنے

اب بیچارہ لگتا ہوں

(2691) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apna KHaka Lagta Hun In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Apna KHaka Lagta Hun is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Apna KHaka Lagta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Apna KHaka Lagta Hun by Jaun Eliya in PDF.