اپنے سب یار کام کر رہے ہیں

اپنے سب یار کام کر رہے ہیں

اور ہم ہیں کہ نام کر رہے ہیں

تیغ بازی کا شوق اپنی جگہ

آپ تو قتل عام کر رہے ہیں

داد و تحسین کا یہ شور ہے کیوں

ہم تو خود سے کلام کر رہے ہیں

ہم ہیں مصروف انتظام مگر

جانے کیا انتظام کر رہے ہیں

ہے وہ بے چارگی کا حال کہ ہم

ہر کسی کو سلام کر رہے ہیں

ایک قتالہ چاہیے ہم کو

ہم یہ اعلان عام کر رہے ہیں

کیا بھلا ساغر سفال کہ ہم

ناف پیالے کو جام کر رہے ہیں

ہم تو آئے تھے عرض مطلب کو

اور وہ احترام کر رہے ہیں

نہ اٹھے آہ کا دھواں بھی کہ وہ

کوئے دل میں خرام کر رہے ہیں

اس کے ہونٹوں پہ رکھ کے ہونٹ اپنے

بات ہی ہم تمام کر رہے ہیں

ہم عجب ہیں کہ اس کے کوچے میں

بے سبب دھوم دھام کر رہے ہیں

(3010) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Sab Yar Kaam Kar Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Apne Sab Yar Kaam Kar Rahe Hain is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Apne Sab Yar Kaam Kar Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Apne Sab Yar Kaam Kar Rahe Hain by Jaun Eliya in PDF.