بڑا احسان ہم فرما رہے ہیں

بڑا احسان ہم فرما رہے ہیں

کہ ان کے خط انہیں لوٹا رہے ہیں

نہیں ترک محبت پر وہ راضی

قیامت ہے کہ ہم سمجھا رہے ہیں

یقیں کا راستہ طے کرنے والے

بہت تیزی سے واپس آ رہے ہیں

یہ مت بھولو کہ یہ لمحات ہم کو

بچھڑنے کے لیے ملوا رہے ہیں

تعجب ہے کہ عشق و عاشقی سے

ابھی کچھ لوگ دھوکا کھا رہے ہیں

تمہیں چاہیں گے جب چھن جاؤ گی تم

ابھی ہم تم کو ارزاں پا رہے ہیں

کسی صورت انہیں نفرت ہو ہم سے

ہم اپنے عیب خود گنوا رہے ہیں

وہ پاگل مست ہے اپنی وفا میں

مری آنکھوں میں آنسو آ رہے ہیں

دلیلوں سے اسے قائل کیا تھا

دلیلیں دے کے اب پچھتا رہے ہیں

تری بانہوں سے ہجرت کرنے والے

نئے ماحول میں گھبرا رہے ہیں

یہ جذب عشق ہے یا جذبۂ رحم

ترے آنسو مجھے رلوا رہے ہیں

عجب کچھ ربط ہے تم سے کہ تم کو

ہم اپنا جان کر ٹھکرا رہے ہیں

وفا کی یادگاریں تک نہ ہوں گی

مری جاں بس کوئی دن جا رہے ہیں

(2376) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaDa Ehsan Hum Farma Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. BaDa Ehsan Hum Farma Rahe Hain is written by Jaun Eliya. Enjoy reading BaDa Ehsan Hum Farma Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad BaDa Ehsan Hum Farma Rahe Hain by Jaun Eliya in PDF.