دولت دہر سب لٹائی ہے

دولت دہر سب لٹائی ہے

میں نے دل کی کمائی کھائی ہے

ایک لمحے کو تیر کرنے میں

میں نے اک زندگی گنوائی ہے

وہ جو سرمایۂ دل و جاں تھی

اب وہی آرزو پرائی ہے

تو ہے آخر کہاں کہ آج مجھے

بے طرح اپنی یاد آئی ہے

جان جاں تجھ سے دو بدو ہو کر

میں نے خود سے شکست کھائی ہے

عشق میرے گمان میں یاراں

دل کی اک زور آزمائی ہے

اس میں رہ کر بھی میں نہیں اس میں

جانیے دل میں کیا سمائی ہے

موج باد صبا پہ ہو کے سوار

وہ شمیم خیال آئی ہے

شرم کر تو کہ دشت حالت میں

تیری لیلیٰ نے خاک اڑائی ہے

بک نہیں پا رہا تھا سو میں نے

اپنی قیمت بہت بڑھائی ہے

وہ جو تھا جونؔ وہ کہیں بھی نہ تھا

حسن اک خواب کی جدائی ہے

(2066) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Daulat-e-dahr Sab LuTai Hai In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Daulat-e-dahr Sab LuTai Hai is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Daulat-e-dahr Sab LuTai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Daulat-e-dahr Sab LuTai Hai by Jaun Eliya in PDF.