دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم

دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم

ہاں میاں داستانیاں تھے ہم

ہم سنے اور سنائے جاتے تھے

رات بھر کی کہانیاں تھے ہم

جانے ہم کس کی بود کا تھے ثبوت

جانے کس کی نشانیاں تھے ہم

چھوڑتے کیوں نہ ہم زمیں اپنی

آخرش آسمانیاں تھے ہم

ذرہ بھر بھی نہ تھی نمود اپنی

اور پھر بھی جہانیاں تھے ہم

ہم نہ تھے ایک آن کے بھی مگر

جاوداں جاودانیاں تھے ہم

روز اک رن تھا تیر و ترکش بن

تھے کمیں اور کمانیاں تھے ہم

ارغوانی تھا وہ پیالۂ ناف

ہم جو تھے ارغوانیاں تھے ہم

نار پستان تھی وہ قتالہ

اور ہوس درمیانیاں تھے ہم

ناگہاں تھی اک آن آن کہ تھی

ہم جو تھے ناگہانیاں تھے ہم

(2947) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Dil Guman Tha Gumaniyan The Hum In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Dil Guman Tha Gumaniyan The Hum is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Dil Guman Tha Gumaniyan The Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Dil Guman Tha Gumaniyan The Hum by Jaun Eliya in PDF.