اک سایہ مرا مسیحا تھا

اک سایہ مرا مسیحا تھا

کون جانے وہ کون تھا کیا تھا

وہ فقط صحن تک ہی آتی تھی

میں بھی حجرے سے کم نکلتا تھا

تجھ کو بھولا نہیں وہ شخص کہ جو

تیری بانہوں میں بھی اکیلا تھا

جان لیوا تھیں خواہشیں ورنہ

وصل سے انتظار اچھا تھا

بات تو دل شکن ہے پر یارو

عقل سچی تھی عشق جھوٹا تھا

اپنے معیار تک نہ پہنچا میں

مجھ کو خود پر بڑا بھروسہ تھا

جسم کی صاف گوئی کے با وصف

روح نے کتنا جھوٹ بولا تھا

(2134) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Saya Mera Masiha Tha In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Ek Saya Mera Masiha Tha is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Ek Saya Mera Masiha Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Ek Saya Mera Masiha Tha by Jaun Eliya in PDF.