گفتگو جب محال کی ہوگی

گفتگو جب محال کی ہوگی

بات اس کی مثال کی ہوگی

زندگی ہے خیال کی اک بات

جو کسی بے خیال کی ہوگی

تھی جو خوشبو صبا کی چادر میں

وہ تمہاری ہی شال کی ہوگی

نہ سمجھ پائیں گے وہ اہل فراق

جو اذیت وصال کی ہوگی

دل پہ طاری ہے اک کمال خوشی

شاید اپنے زوال کی ہوگی

جو عطا ہو وصال جاناں کی

وہ اداسی کمال کی ہوگی

آج کہنا ہے دل کو حال اپنا

آج تو سب کے حال کی ہوگی

ہو چکا میں سو فکر یاروں کو

اب مری دیکھ بھال کی ہوگی

اب خلش کیا فراق کی اس کے

اک خلش ماہ و سال کی ہوگی

کفر و ایماں کہا گیا جس کو

بات وہ خد و خال کی ہوگی

جونؔ دل کے ختن میں آیا ہے

ہر غزل اک غزال کی ہوگی

کب بھلا آئے گی جواب کو راس

جو بھی حالت سوال کی ہوگی

(2792) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guftugu Jab Muhaal Ki Hogi In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Guftugu Jab Muhaal Ki Hogi is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Guftugu Jab Muhaal Ki Hogi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Guftugu Jab Muhaal Ki Hogi by Jaun Eliya in PDF.