گزراں ہیں گزرتے رہتے ہیں

گزراں ہیں گزرتے رہتے ہیں

ہم میاں جان مرتے رہتے ہیں

ہائے جاناں وہ ناف پیالہ ترا

دل میں بس گھونٹ اترتے رہتے ہیں

دل کا جلسہ بکھر گیا تو کیا

سارے جلسے بکھرتے رہتے ہیں

یعنی کیا کچھ بھلا دیا ہم نے

اب تو ہم خود سے ڈرتے رہتے ہیں

ہم سے کیا کیا خدا مکرتا ہے

ہم خدا سے مکرتے رہتے ہیں

ہے عجب اس کا حال ہجر کہ ہم

گاہے گاہے سنورتے رہتے ہیں

دل کے سب زخم پیشہ ور ہیں میاں

آن ہا آن بھرتے رہتے ہیں

(2643) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guzaran Hain Guzarte Rahte Hain In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Guzaran Hain Guzarte Rahte Hain is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Guzaran Hain Guzarte Rahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Guzaran Hain Guzarte Rahte Hain by Jaun Eliya in PDF.