حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے

حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے

کہ دار پر گئے ہم اور پھر اتر آئے

عجیب حال کے مجنوں تھے جو بہ عشوہ و ناز

بہ سوئے باد یہ محمل میں بیٹھ کر آئے

کبھی گئے تھے میاں جو خبر کے صحرا کی

وہ آئے بھی تو بگولوں کے ساتھ گھر آئے

کوئی جنوں نہیں سودائیان صحرا کو

کہ جو عذاب بھی آئے وہ شہر پر آئے

بتاؤ دام گرو چاہیے تمہیں اب کیا

پرندگان ہوا خاک پر اتر آئے

عجب خلوص سے رخصت کیا گیا ہم کو

خیال خام کا تاوان تھا سو بھر آئے

(1903) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawas Mein To Na The Phir Bhi Kya Na Kar Aae In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Hawas Mein To Na The Phir Bhi Kya Na Kar Aae is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Hawas Mein To Na The Phir Bhi Kya Na Kar Aae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Hawas Mein To Na The Phir Bhi Kya Na Kar Aae by Jaun Eliya in PDF.