جانے کہاں گیا ہے وہ وہ جو ابھی یہاں تھا

جانے کہاں گیا ہے وہ وہ جو ابھی یہاں تھا

وہ جو ابھی یہاں تھا وہ کون تھا کہاں تھا

تا لمحۂ گزشتہ یہ جسم اور سائے

زندہ تھے رائیگاں میں جو کچھ تھا رائیگاں تھا

اب جس کی دید کا ہے سودا ہمارے سر میں

وہ اپنی ہی نظر میں اپنا ہی اک سماں تھا

کیا کیا نہ خون تھوکا میں اس گلی میں یارو

سچ جاننا وہاں تو جو فن تھا رائیگاں تھا

یہ وار کر گیا ہے پہلو سے کون مجھ پر

تھا میں ہی دائیں بائیں اور میں ہی درمیاں تھا

اس شہر کی حفاظت کرنی تھی ہم کو جس میں

آندھی کی تھیں فصیلیں اور گرد کا مکاں تھا

تھی اک عجب فضا سی امکان خال و خد کی

تھا اک عجب مصور اور وہ مرا گماں تھا

عمریں گزر گئی تھیں ہم کو یقیں سے بچھڑے

اور لمحہ اک گماں کا صدیوں میں بے اماں تھا

جب ڈوبتا چلا میں تاریکیوں کی تہ میں

تہ میں تھا اک دریچہ اور اس میں آسماں تھا

(2543) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaane Kahan Gaya Hai Wo Wo Jo Abhi Yahan Tha In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Jaane Kahan Gaya Hai Wo Wo Jo Abhi Yahan Tha is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Jaane Kahan Gaya Hai Wo Wo Jo Abhi Yahan Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Jaane Kahan Gaya Hai Wo Wo Jo Abhi Yahan Tha by Jaun Eliya in PDF.