کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گے

کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گے

جانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے

شام ہوئے خوش باش یہاں کے میرے پاس آ جاتے ہیں

میرے بجھنے کا نظارہ کرنے آ جاتے ہوں گے

وہ جو نہ آنے والا ہے نا اس سے مجھ کو مطلب تھا

آنے والوں سے کیا مطلب آتے ہیں آتے ہوں گے

اس کی یاد کی باد صبا میں اور تو کیا ہوتا ہوگا

یوں ہی میرے بال ہیں بکھرے اور بکھر جاتے ہوں گے

یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کا

وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے

میرا سانس اکھڑتے ہی سب بین کریں گے روئیں گے

یعنی میرے بعد بھی یعنی سانس لیے جاتے ہوں گے

(1882) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitne Aish Se Rahte Honge Kitne Itraate Honge In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Kitne Aish Se Rahte Honge Kitne Itraate Honge is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Kitne Aish Se Rahte Honge Kitne Itraate Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Kitne Aish Se Rahte Honge Kitne Itraate Honge by Jaun Eliya in PDF.