کیا کہیں تم سے بود و باش اپنی

کیا کہیں تم سے بود و باش اپنی

کام ہی کیا وہی تلاش اپنی

کوئی دم ایسی زندگی بھی کریں

اپنا سینہ ہو اور خراش اپنی

اپنے ہی تیشۂ ندامت سے

ذات ہے اب تو پاش پاش اپنی

ہے لبوں پر نفس زنی کی دکاں

یاوہ گوئی ہے بس معاش اپنی

تیری صورت پہ ہوں نثار پہ اب

اور صورت کوئی تراش اپنی

جسم و جاں کو تو بیچ ہی ڈالا

اب مجھے بیچنی ہے لاش اپنی

(1797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Kahen Tum Se Bud-o-bash Apni In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Kya Kahen Tum Se Bud-o-bash Apni is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Kya Kahen Tum Se Bud-o-bash Apni Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Kya Kahen Tum Se Bud-o-bash Apni by Jaun Eliya in PDF.