مجھ کو تو گر کے مرنا ہے

مجھ کو تو گر کے مرنا ہے

باقی کو کیا کرنا ہے

شہر ہے چہروں کی تمثیل

سب کا رنگ اترنا ہے

وقت ہے وہ ناٹک جس میں

سب کو ڈرا کر ڈرنا ہے

میرے نقش ثانی کو

مجھ میں ہی سے ابھرنا ہے

کیسی تلافی کیا تدبیر

کرنا ہے اور بھرنا ہے

جو نہیں گزرا ہے اب تک

وہ لمحہ تو گزرنا ہے

اپنے گماں کا رنگ تھا میں

اب یہ رنگ بکھرنا ہے

ہم دو پائے ہیں سو ہمیں

میز پہ جا کر چرنا ہے

چاہے ہم کچھ بھی کر لیں

ہم ایسوں کو سدھرنا ہے

ہم تم ہیں اک لمحہ کے

پھر بھی وعدہ کرنا ہے

(2638) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhko To Gir Ke Marna Hai In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Mujhko To Gir Ke Marna Hai is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Mujhko To Gir Ke Marna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Mujhko To Gir Ke Marna Hai by Jaun Eliya in PDF.