نہ پوچھ اس کی جو اپنے اندر چھپا

نہ پوچھ اس کی جو اپنے اندر چھپا

غنیمت کہ میں اپنے باہر چھپا

مجھے یاں کسی پہ بھروسا نہیں

میں اپنی نگاہوں سے چھپ کر چھپا

پہنچ مخبروں کی سخن تک کہاں

سو میں اپنے ہونٹوں پہ اکثر چھپا

مری سن نہ رکھ اپنے پہلو میں دل

اسے تو کسی اور کے گھر چھپا

یہاں تیرے اندر نہیں میری خیر

مری جاں مجھے میرے اندر چھپا

خیالوں کی آمد میں یہ خارزار

ہے تیروں کی یلغار تو سر چھپا

(2305) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Puchh Uski Jo Apne Andar Chhupa In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Na Puchh Uski Jo Apne Andar Chhupa is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Na Puchh Uski Jo Apne Andar Chhupa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Na Puchh Uski Jo Apne Andar Chhupa by Jaun Eliya in PDF.