تشنگی نے سراب ہی لکھا

تشنگی نے سراب ہی لکھا

خواب دیکھا تھا خواب ہی لکھا

ہم نے لکھا نصاب تیرہ شبی

اور بہ صد آب و تاب ہی لکھا

منشیان شہود نے تا حال

ذکر غیب و حجاب ہی لکھا

نہ رکھا ہم نے بیش و کم کا خیال

شوق کو بے حساب ہی لکھا

دوستو ہم نے اپنا حال اسے

جب بھی لکھا خراب ہی لکھا

نہ لکھا اس نے کوئی بھی مکتوب

پھر بھی ہم نے جواب ہی لکھا

ہم نے اس شہر دین و دولت میں

مسخروں کو جناب ہی لکھا

(1957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tishnagi Ne Sarab Hi Likkha In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Tishnagi Ne Sarab Hi Likkha is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Tishnagi Ne Sarab Hi Likkha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Tishnagi Ne Sarab Hi Likkha by Jaun Eliya in PDF.