تم سے بھی اب تو جا چکا ہوں میں

تم سے بھی اب تو جا چکا ہوں میں

دور ہا دور آ چکا ہوں میں

یہ بہت غم کی بات ہو شاید

اب تو غم بھی گنوا چکا ہوں میں

اس گمان گماں کے عالم میں

آخرش کیا بھلا چکا ہوں میں

اب ببر شیر اشتہا ہے مری

شاعروں کو تو کھا چکا ہوں میں

میں ہوں معمار پر یہ بتلا دوں

شہر کے شہر ڈھ چکا ہوں میں

حال ہے اک عجب فراغت کا

اپنا ہر غم منا چکا ہوں میں

لوگ کہتے ہیں میں نے جوگ لیا

اور دھونی رما چکا ہوں میں

نہیں املا درست غالبؔ کا

شیفتہؔ کو بتا چکا ہوں میں

(3914) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Se Bhi Ab To Ja Chuka Hun Main In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Tum Se Bhi Ab To Ja Chuka Hun Main is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Tum Se Bhi Ab To Ja Chuka Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Tum Se Bhi Ab To Ja Chuka Hun Main by Jaun Eliya in PDF.