اس نے ہم کو گمان میں رکھا

اس نے ہم کو گمان میں رکھا

اور پھر کم ہی دھیان میں رکھا

کیا قیامت نمو تھی وہ جس نے

حشر اس کی اٹھان میں رکھا

جوشش خوں نے اپنے فن کا حساب

ایک چپ اک چٹان میں رکھا

لمحے لمحے کی اپنی تھی اک شان

تو نے ہی ایک شان میں رکھا

ہم نے پیہم قبول و رد کر کے

اس کو ایک امتحان میں رکھا

تم تو اس یاد کی امان میں ہو

اس کو کس کی امان میں رکھا

اپنا رشتہ زمیں سے ہی رکھو

کچھ نہیں آسمان میں رکھا

(3024) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usne Hum Ko Guman Mein Rakkha In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Usne Hum Ko Guman Mein Rakkha is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Usne Hum Ko Guman Mein Rakkha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Usne Hum Ko Guman Mein Rakkha by Jaun Eliya in PDF.