وہ کیا کچھ نہ کرنے والے تھے

وہ کیا کچھ نہ کرنے والے تھے

بس کوئی دم میں مرنے والے تھے

تھے گلے اور گرد باد کی شام

اور ہم سب بکھرنے والے تھے

وہ جو آتا تو اس کی خوشبو میں

آج ہم رنگ بھرنے والے تھے

صرف افسوس ہے یہ طنز نہیں

تم نہ سنورے سنورنے والے تھے

یوں تو مرنا ہے ایک بار مگر

ہم کئی بار مرنے والے تھے

(2595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Kya Kuchh Na Karne Wale The In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Wo Kya Kuchh Na Karne Wale The is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Wo Kya Kuchh Na Karne Wale The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Wo Kya Kuchh Na Karne Wale The by Jaun Eliya in PDF.