زخم امید بھر گیا کب کا

زخم امید بھر گیا کب کا

قیس تو اپنے گھر گیا کب کا

اب تو منہ اپنا مت دکھاؤ مجھے

ناصحو میں سدھر گیا کب کا

آپ اب پوچھنے کو آئے ہیں

دل مری جان مر گیا کب کا

آپ اک اور نیند لے لیجے

قافلہ کوچ کر گیا کب کا

میرا فہرست سے نکال دو نام

میں تو خود سے مکر گیا کب کا

(4684) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ZaKHm-e-ummid Bhar Gaya Kab Ka In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. ZaKHm-e-ummid Bhar Gaya Kab Ka is written by Jaun Eliya. Enjoy reading ZaKHm-e-ummid Bhar Gaya Kab Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad ZaKHm-e-ummid Bhar Gaya Kab Ka by Jaun Eliya in PDF.