فن پارہ

یہ کتابوں کی صف بہ صف جلدیں

کاغذوں کا فضول استعمال

روشنائی کا شاندار اسراف

سیدھے سیدھے سے کچھ سیہ دھبے

جن کی توجیہہ آج تک نہ ہوئی

چند خوش ذوق کم نصیبوں نے

بسر اوقات کے لیے شاید

یہ لکیریں بکھیر ڈالی ہیں

کتنی ہی بے قصور نسلوں نے

ان کو پڑھنے کے جرم میں تا عمر

لے کے کشکول علم و حکمت و فن

کو بہ کو جاں کی بھیک مانگی ہے

آہ یہ وقت کا عذاب الیم

وقت خلاق بے شعور قدیم

ساری تعریفیں ان اندھیروں کی

جن میں پرتو نہ کوئی پرچھائیں

آہ یہ زندگی کی تنہائی

سوچنا اور سوچتے رہنا

چند معصوم پاگلوں کی سزا

آج میں نے بھی سوچ رکھا ہے

وقت سے انتقام لینے کو

یوں ہی تا شام سادے کاغذ پر

ٹیڑھے ٹیڑھے خطوط کھینچے جائیں

(2307) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fan Para In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Fan Para is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Fan Para Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Fan Para by Jaun Eliya in PDF.