راتیں سچی ہیں دن جھوٹے ہیں

چاہے تم میری بینائی کھرچ ڈالو پھر بھی اپنے خواب نہیں چھوڑوں گا

ان کی لذت اور اذیت سے میں اپنا کوئی عہد نہیں توڑوں گا

تیز نظر نا بیناؤں کی آبادی میں

کیا میں اپنے دھیان کی یہ پونجی بھی گنوا دوں

ہاں میرے خوابوں کو تمہاری صبحوں کی سرد اور سایہ گوں تعبیروں سے نفرت ہے

ان صبحوں نے شام کے ہاتھوں اب تک جتنے سورج بیچے

وہ سب اک برفانی بھاپ کی چمکیلی اور چکر کھاتی گولائی تھے

سو میرے خوابوں کی راتیں جلتی اور دہکتی راتیں

ایسی یخ بستہ تعبیروں کے ہر دن سے اچھی ہیں اور سچی بھی ہیں

جس میں دھندلا چکر کھاتا چمکیلا پن چھ اطراف کا روگ بنا ہے

میرے اندھیرے بھی سچے ہیں

اور تمہارے ''روگ اجالے'' بھی جھوٹے ہیں

راتیں سچی ہیں دن جھوٹے

جب تک دن جھوٹے ہیں جب تک

راتیں سہنا اور اپنے خوابوں میں رہنا

خوابوں کو بہکانے والے دن کے اجالوں سے اچھا ہے

ہاں میں بہکاووں کی دھند نہیں اوڑھوں گا

چاہے تم میری بینائی کھرچ ڈالو میں پھر بھی اپنے خواب نہیں چھوڑوں گا

اپنا عہد نہیں توڑوں گا

یہی تو بس میرا سب کچھ ہے

ماہ و سال کے غارت گر سے میری ٹھنی ہے

میری جان پر آن بنی ہے

چاہے کچھ ہو میرے آخری سانس تلک اب چاہے کچھ ہو

(2704) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raaten Sachchi Hain Din JhuTe Hain In Urdu By Famous Poet Jaun Eliya. Raaten Sachchi Hain Din JhuTe Hain is written by Jaun Eliya. Enjoy reading Raaten Sachchi Hain Din JhuTe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaun Eliya. Free Dowlonad Raaten Sachchi Hain Din JhuTe Hain by Jaun Eliya in PDF.