یاد اسے بھی ایک ادھورا افسانہ تو ہوگا

یاد اسے بھی ایک ادھورا افسانہ تو ہوگا

کل رستے میں اس نے ہم کو پہچانا تو ہوگا

ڈر ہم کو بھی لگتا ہے رستے کے سناٹے سے

لیکن ایک سفر پر اے دل اب جانا تو ہوگا

کچھ باتوں کے مطلب ہیں اور کچھ مطلب کی باتیں

جو یہ فرق سمجھ لے گا وہ دیوانہ تو ہوگا

دل کی باتیں نہیں ہے تو دلچسپ ہی کچھ باتیں ہوں

زندہ رہنا ہے تو دل کو بہلانا تو ہوگا

جیت کے بھی وہ شرمندہ ہے ہار کے بھی ہم نازاں

کم سے کم وہ دل ہی دل میں یہ مانا تو ہوگا

(3220) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Use Bhi Ek Adhura Afsana To Hoga In Urdu By Famous Poet Javed Akhtar. Yaad Use Bhi Ek Adhura Afsana To Hoga is written by Javed Akhtar. Enjoy reading Yaad Use Bhi Ek Adhura Afsana To Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Akhtar. Free Dowlonad Yaad Use Bhi Ek Adhura Afsana To Hoga by Javed Akhtar in PDF.