عجیب آدمی تھا وہ

عجیب آدمی تھا وہ

محبتوں کا گیت تھا

بغاوتوں کا راگ تھا

کبھی وہ صرف پھول تھا

کبھی وہ صرف آگ تھا

عجیب آدمی تھا وہ

وہ مفلسوں سے کہتا تھا

کہ دن بدل بھی سکتے ہیں

وہ جابروں سے کہتا تھا

تمہارے سر پہ سونے کے جو تاج ہیں

کبھی پگھل بھی سکتے ہیں

وہ بندشوں سے کہتا تھا

میں تم کو توڑ سکتا ہوں

سہولتوں سے کہتا تھا

میں تم کو چھوڑ سکتا ہوں

ہواؤں سے وہ کہتا تھا

میں تم کو موڑ سکتا ہوں

وہ خواب سے یہ کہتا تھا

کہ تجھ کو سچ کروں گا میں

وہ عارضوں سے کہتا تھا

میں تیرا ہم سفر ہوں

تیرے ساتھ ہی چلوں گا میں

تو چاہے جتنی دور بھی بنا لے اپنی منزلیں

کبھی نہیں تھکوں گا میں

وہ زندگی سے کہتا تھا

کہ تجھ کو میں سجاؤں گا

تو مجھ سے چاند مانگ لے

میں چاند لے کے آؤں گا

وہ آدمی سے کہتا تھا

کہ آدمی سے پیار کر

اجڑ رہی ہے یہ زمیں

کچھ اس کا اب سنگھار کر

عجیب آدمی تھا وہ

وہ زندگی کے سارے غم

تمام دکھ

ہر اک ستم سے کہتا تھا

میں تم سے جیت جاؤں گا

کہ تم کو تو مٹا ہی دے گا

ایک روز آدمی

بھلا ہی دے گا یہ جہاں

مری الگ ہے داستاں

وہ آنکھیں جن میں خواب ہیں

وہ دل ہے جن میں آرزو

وہ بازو جن میں ہے سکت

وہ ہونٹ جن پہ لفظ ہیں

رہوں گا ان کے درمیاں

کہ جب میں بیت جاؤں گا

عجیب آدمی تھا وہ

(3202) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajib Aadmi Tha Wo In Urdu By Famous Poet Javed Akhtar. Ajib Aadmi Tha Wo is written by Javed Akhtar. Enjoy reading Ajib Aadmi Tha Wo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Akhtar. Free Dowlonad Ajib Aadmi Tha Wo by Javed Akhtar in PDF.