شبانہ

یہ آئے دن کے ہنگامے

یہ جب دیکھو سفر کرنا

یہاں جانا وہاں جانا

اسے ملنا اسے ملنا

ہمارے سارے لمحے

ایسے لگتے ہیں

کہ جیسے ٹرین کے چلنے سے پہلے

ریلوے اسٹیشن پر

جلدی جلدی اپنے ڈبے ڈھونڈتے

کوئی مسافر ہوں

جنہیں کب سانس بھی لینے کی مہلت ہے

کبھی لگتا ہے

تم کو مجھ سے مجھ کو تم سے ملنے کا

خیال آئے

کہاں اتنی بھی فرصت ہے

مگر جب سنگ دل دنیا میرا دل توڑتی ہے تو

کوئی امید چلتے چلتے

جب منہ موڑتی ہے تو

کبھی کوئی خوشی کا پھول

جب اس دل میں کھلتا ہے

کبھی جب مجھ کو اپنے ذہن سے

کوئی خیال انعام ملتا ہے

کبھی جب اک تمنا پوری ہونے سے

یہ دل خالی سا ہوتا ہے

کبھی جب درد آ کے پلکوں پہ موتی پروتا ہے

تو یہ احساس ہوتا ہے

خوشی ہو غم ہو حیرت ہو

کوئی جذبہ ہو

اس میں جب کہیں اک موڑ آئے تو

وہاں پل بھر کو

ساری دنیا پیچھے چھوٹ جاتی ہے

وہاں پل بھر کو

اس کٹھ پتلی جیسی زندگی کی

ڈوری ٹوٹ جاتی ہے

مجھے اس موڑ پر

بس اک تمہاری ہی ضرورت ہے

مگر یہ زندگی کی خوب صورت اک حقیقت ہے

کہ میری راہ میں جب ایسا کوئی موڑ آیا ہے

تو ہر اس موڑ پر میں نے

تمہیں ہمراہ پایا ہے

(1840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shabana In Urdu By Famous Poet Javed Akhtar. Shabana is written by Javed Akhtar. Enjoy reading Shabana Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Akhtar. Free Dowlonad Shabana by Javed Akhtar in PDF.