وہی دن ہے خوف و ہراس کا وہی حال ابھی بھی ہے پیاس کا

وہی دن ہے خوف و ہراس کا وہی حال ابھی بھی ہے پیاس کا

وہی شام بستر مرگ سی وہی سلسلہ شب یاس کا

وہی آسماں ہے وہی فضا وہی نشہ شام پہ ہے بپا

وہی دور شہر سے ہے جگہ وہی سبز فرش ہے گھاس کا

نہ رہے بشیر و نذیر ہم نہ رہے فہیم و بصیر ہم

نہ دکھائی دیتا ہے دور کا نہ نظر ہی آتا ہے پاس کا

تجھے چاہیے جو کوئی خبر مری کاوشوں میں تلاش کر

مرا اعتبار ہے عقل پر میں اسیر کب ہوں قیاس کا

جو غنا کے سوت سے ہو بنا جو رضا کی سوئی سے ہو سلا

جو رنگا ہو شکر کے رنگ سے مجھے شوق ایسے لباس کا

(1115) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahi Din Hai KHauf-o-hiras Ka Wahi Haal Abhi Bhi Hai Pyas Ka In Urdu By Famous Poet Javed Jameel. Wahi Din Hai KHauf-o-hiras Ka Wahi Haal Abhi Bhi Hai Pyas Ka is written by Javed Jameel. Enjoy reading Wahi Din Hai KHauf-o-hiras Ka Wahi Haal Abhi Bhi Hai Pyas Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Jameel. Free Dowlonad Wahi Din Hai KHauf-o-hiras Ka Wahi Haal Abhi Bhi Hai Pyas Ka by Javed Jameel in PDF.