زخم اگر گل ہے تو پھر اس کا ثمر بھی ہوگا

زخم اگر گل ہے تو پھر اس کا ثمر بھی ہوگا

ہجر کی رات میں پوشیدہ قمر بھی ہوگا

حوصلہ داد کے قابل ہے یقیناً اس کا

اس کو معلوم تھا دریا میں بھنور بھی ہوگا

کون سنتا ہے یہاں پست صدائی اتنی

تم اگر چیخ کے بولو تو اثر بھی ہوگا

کچھ نہ کچھ رخت سفر پاس بچا کر رکھنا

اک سفر اور پس ختم سفر بھی ہوگا

مطمئن رہئے یوں ہی خود کو تسلی دیجے

یہی جینا یہی جینے کا ہنر بھی ہوگا

عمر گزری ہے اسی ایک تمنا میں ندیمؔ

مجھ سے بے گھر کا کہیں شہر میں گھر بھی ہوگا

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ZaKHm Agar Gul Hai To Phir Us Ka Samar Bhi Hoga In Urdu By Famous Poet Javed Nadeem. ZaKHm Agar Gul Hai To Phir Us Ka Samar Bhi Hoga is written by Javed Nadeem. Enjoy reading ZaKHm Agar Gul Hai To Phir Us Ka Samar Bhi Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Nadeem. Free Dowlonad ZaKHm Agar Gul Hai To Phir Us Ka Samar Bhi Hoga by Javed Nadeem in PDF.