میں بھی آگے بڑھوں اور بھیڑ کا حصہ ہو جاؤں

میں بھی آگے بڑھوں اور بھیڑ کا حصہ ہو جاؤں

اس سے اچھا تو یہی ہے کہ میں تنہا ہو جاؤں

پیاس کو میری جو اک جام نہ دے پایا کبھی

تشنگی اس کی یہ کہتی ہے میں دریا ہو جاؤں

مجھ کو جکڑے ہوئے رشتوں کی حقیقت مت پوچھ

بس چلے میرا اگر تو میں اکیلا ہو جاؤں

لے کے جاؤں کہاں احساس وفاداری کو

دل تو کہتا ہے کہ میں بھی ترے جیسا ہو جاؤں

ہو کسی طور تو دنیا کی توجہ مجھ پر

ایک دو پل کے لیے میں بھی تماشا ہو جاؤں

دل کی مجبوری عجب چیز ہے ورنہ جاویدؔ

کون چاہے گا بھلا خود کہ میں رسوا ہو جاؤں

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Bhi Aage BaDhun Aur BhiD Ka Hissa Ho Jaun In Urdu By Famous Poet Javed Naseemi. Main Bhi Aage BaDhun Aur BhiD Ka Hissa Ho Jaun is written by Javed Naseemi. Enjoy reading Main Bhi Aage BaDhun Aur BhiD Ka Hissa Ho Jaun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Naseemi. Free Dowlonad Main Bhi Aage BaDhun Aur BhiD Ka Hissa Ho Jaun by Javed Naseemi in PDF.