سنا یہی ہے

خموش رہنا، کبھی سر ہلا کے سن لینا

ہوا میں چاند بنانا، بنا کے چن لینا

عجیب دور تھا چاروں طرف اداسی تھی

زمین اپنی ہی تنہائیوں کی پیاسی تھی

کبھی شراب کبھی شاعری کبھی محفل

پھر اس کے بعد دھڑکتا ہوا اکیلا دل

خود اپنے گھر میں ہی گھر سے الگ تھلگ رہنا

کتاب جاں کے لیے رات بھر غزل کہنا

یہ اور بات بڑے حوصلے کا شاعر تھا

میں اپنی نیند کا روٹھا ہوا مسافر تھا

(647) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Suna Yahi Hai In Urdu By Famous Poet Javed Nasir. Suna Yahi Hai is written by Javed Nasir. Enjoy reading Suna Yahi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Nasir. Free Dowlonad Suna Yahi Hai by Javed Nasir in PDF.