میری ہی کوئی بات

باہر ایک آواز ہے

تمام آوازوں سے مختلف

فضا کی مردہ شریانوں میں

ایک تازہ سچائی بھر دینے والی آواز

بے حس مکانوں منڈلاتی ہوئی

میرے دروازے پر دستک دیتی ہوئی

کبھی مدھم کبھی تیز

ایک بے چین دستک

مجھ سے کچھ کہنا چاہتی ہے

مجھ تک پہنچانا چاہتی ہے

تھوڑے ہی فاصلے پر کھڑے ایک موسم کی بات

شاید میری ہی کوئی بات

لیکن میں دروازے تک کیسے جاؤں

اسے کیسے کھولوں

باہر کھڑے موسم کو اندر کیسے لاؤں

میں تو عرصہ ہوا

اپنے ہاتھ پاؤں

بطور ضمانت رکھ چکا ہوں

کس جرم میں

کس کے پاس رکھ چکا ہوں

بالکل بھول چکا ہوں

(775) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Meri Hi Koi Baat In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. Meri Hi Koi Baat is written by Javed Shaheen. Enjoy reading Meri Hi Koi Baat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad Meri Hi Koi Baat by Javed Shaheen in PDF.