عیش رفتہ نے بہت خون رلایا ہے مجھے

عیش رفتہ نے بہت خون رلایا ہے مجھے

پھول کی سیج نے کانٹوں پہ سلایا ہے مجھے

دے کے اک شعلۂ گفتار جگایا ہے مجھے

عہد خوابیدہ نے بے درد بنایا ہے مجھے

زرد رو خار بھی ہے عاشق سلمائے بہار

شوخ کلیوں نے اشاروں میں بتایا ہے مجھے

ٹوٹتا ہی نہیں رنگینیٔ خواہش کا طلسم

اسم اعظم کا عمل بھی تو سکھایا ہے مجھے

خون مظلوم اکارت تو نہیں جا سکتا

زخم گل ریز نے پھولوں سے سجایا ہے مجھے

شاید اس دور کا شیو جی ہی سمجھ کر جاویدؔ

وقت نے زیست کا سب زہر پلایا ہے مجھے

(727) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aish-e-rafta Ne Bahut KHun Rulaya Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Javed Vashisht. Aish-e-rafta Ne Bahut KHun Rulaya Hai Mujhe is written by Javed Vashisht. Enjoy reading Aish-e-rafta Ne Bahut KHun Rulaya Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Vashisht. Free Dowlonad Aish-e-rafta Ne Bahut KHun Rulaya Hai Mujhe by Javed Vashisht in PDF.