درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے

درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے

اب تجھے قتل بھی کر دوں تو معافی ہے مجھے

مسئلہ ایسے کوئی حل تو نہ ہوگا شاید

شعر کہنا ہی مرے غم کی تلافی ہے مجھے

دفعتاً اک نئے احساس نے چونکا سا دیا

میں تو سمجھا تھا کہ ہر سانس اضافی ہے مجھے

میں نہ کہتا تھا دوائیں نہیں کام آئیں گی

جانتا تھا تری آواز ہی شافی ہے مجھے

اس سے اندازہ لگاؤ کہ میں کس حال میں ہوں

غیر کا دھیان بھی اب وعدہ خلافی ہے مجھے

وہ کہیں سامنے آ جائے تو کیا ہو جوادؔ

یاد ہی اس کی اگر سینہ شگافی ہے مجھے

(1120) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Darguzar Jitna Kiya Hai Wahi Kafi Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Javvad Shaikh. Darguzar Jitna Kiya Hai Wahi Kafi Hai Mujhe is written by Javvad Shaikh. Enjoy reading Darguzar Jitna Kiya Hai Wahi Kafi Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javvad Shaikh. Free Dowlonad Darguzar Jitna Kiya Hai Wahi Kafi Hai Mujhe by Javvad Shaikh in PDF.