اب کے میدان رہا لشکر اغیار کے ہاتھ

اب کے میدان رہا لشکر اغیار کے ہاتھ

گروی اس پار پڑے تھے مرے سالار کے ہاتھ

ذہن اس خوف سے ہونے لگے بنجر کہ یہاں

اچھی تخلیق پر کٹ جاتے ہیں معمار کے ہاتھ

اب سر قریۂ بے دست پڑا ہے کشکول

روز کٹ جاتے تھے اس شہر میں دو چار کے ہاتھ

لوٹ کچھ ایسی مچی شہر کا در کھلتے ہی

ہر طرف سے نکل آئے در و دیوار کے ہاتھ

ہم سر شاخ سناں قریہ بہ قریہ مہکے

ہم نے اس جنگ میں سر جیت لیے ہار کے ہاتھ

سایہ سوزی میں تو ہم لوگ تھے سورج کے حلیف

اب ہدف ٹھہرے کہ جب جل گئے اشجار کے ہاتھ

(850) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Ke Maidan Raha Lashkar-e-aghyar Ke Hath In Urdu By Famous Poet Jawaz Jafri. Ab Ke Maidan Raha Lashkar-e-aghyar Ke Hath is written by Jawaz Jafri. Enjoy reading Ab Ke Maidan Raha Lashkar-e-aghyar Ke Hath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jawaz Jafri. Free Dowlonad Ab Ke Maidan Raha Lashkar-e-aghyar Ke Hath by Jawaz Jafri in PDF.