میں نے باغ کی جانب پیٹھ کر لی

میں نے دجلہ و فرات کے مشرق میں

ایک قدیم اور روشن پیڑ کے نیچے

سجدوں کا خراج وصول کیا

اور پھل دار درختوں سے ڈھکے

باغ میں مقیم ہوا

جسے میرے اور اس عورت کے لیے

آراستہ کیا گیا تھا

جس کی جنم بھومی

میری دائیں پسلی تھی

میں نے پہلی بار اسے

زندگی کے پیڑ کی سنہری شاخوں کے درمیان

رینگتے دیکھا

وہ

پیڑ کی حفاظت پہ مامور تھا

اس کی کاسنی آنکھوں میں

قائل کر لینے والی

چمک تھی

میں نے اپنی بھوک

امتناع کے پھل پہ تسطیر کی

تو میری آنکھیں

اس عورت کے جسم کے آر پار

دیکھنے لگیں

اور

باغ کے سبز پیڑ

میرے سر سے

اپنے سائے کی چھتریاں سمیٹنے لگے

میں نے زندگی کے پیڑ سے لپٹے اژدہے کو

تین برابر حصوں میں تقسیم کیا

ایک حصے سے

اپنے سر کے لیے شملہ ایجاد کیا

دوسرے حصے کو

ازار بند بنا کر کمر کے گرد لپیٹا

جو بچ رہا

اسے اپنی ساتھی عورت کے

بالوں میں گوندھا

اور

باغ کی جانب پیٹھ کر لی

میری عورت نے مجھ سے چھپ کر

اس کی سیاہ جلد سے

اپنی نیلی آنکھوں کے لیے

سرمہ ایجاد کیا

اور رات کے پچھلے پہر

اپنے دودھ سے

اس کی ضیافت کرنے لگی

میں نے مقدس پہاڑ کی سب سے بلند چوٹی

اسے دان کی

اور اپنی پیشانی

خاک پہ رکھ دی

(2543) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maine Bagh Ki Jaanib PiTh Kar Li In Urdu By Famous Poet Jawaz Jafri. Maine Bagh Ki Jaanib PiTh Kar Li is written by Jawaz Jafri. Enjoy reading Maine Bagh Ki Jaanib PiTh Kar Li Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jawaz Jafri. Free Dowlonad Maine Bagh Ki Jaanib PiTh Kar Li by Jawaz Jafri in PDF.