وہ ہاتف کی زبان میں کلام کرنے لگی

ایک شام

اس نے مجھے اپنی پناہ گاہ سے باہر نکالا

اور اپنے سر سبز بازوؤں کے شہتوت سے

کشتی تیار کی

کشتی جس نے سب سے پہلے

دوسرا کنارا ایجاد کیا تھا

آسمان پر چاند

آدھی مسافت طے کر چکا

تو وہ مجھے اپنی نئی کشتی میں بٹھا کر

سمندر کی تہ میں اترنے لگی

جہاں اس نے

اپنے خواب چھپا رکھے تھے

اگلی شام

وہ مجھے اورنس کے معبد میں ملی

جس کے چاروں اور

سیاہ جنگل کی باڑھ تھی

اس معبد کو سارا روم

امید بھری نظروں سے دیکھتا تھا

میں

ہاتف کے غیب دانوں کے لیے

بھنا ہوا گوشت

خوشبو دار مسالے

روغنیات

اور

زیتون کی تازہ شاخ تھامے

مقدس احاطے میں

پناہ گزیں ہوا

اسے دیکھ کر

ہاتف کی زیارت گاہ کی دیوار

شق ہو گئی

(1567) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Hatif Ki Zaban Mein Kalam Karne Lagi In Urdu By Famous Poet Jawaz Jafri. Wo Hatif Ki Zaban Mein Kalam Karne Lagi is written by Jawaz Jafri. Enjoy reading Wo Hatif Ki Zaban Mein Kalam Karne Lagi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jawaz Jafri. Free Dowlonad Wo Hatif Ki Zaban Mein Kalam Karne Lagi by Jawaz Jafri in PDF.