چاند ان آنکھوں نے دیکھا اور ہے

چاند ان آنکھوں نے دیکھا اور ہے

شہر دل پہ جگمگاتا اور ہے

لمس کی وہ روشنی بھی بجھ گئی

جسم کے اندر اندھیرا اور ہے

اے سمندر راستہ دینا مجھے

لوح جاں پہ نام لکھا اور ہے

وہ جو چڑیا ناچتی ہے شاخ پر

اس کے اندر ایک چڑیا اور ہے

موڑ پر رک جائے کہ کچی سڑک

ساتھ چلتا ہے وہ رستہ اور ہے

ہجر کے سائے نہ تصویر خزاں

یار اس کے گھر کا رستہ اور ہے

تالیوں سے ہال سارا بھر گیا

جانتا ہوں شعر سچا اور ہے

(646) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand Un Aankhon Ne Dekha Aur Hai In Urdu By Famous Poet Jayant Parmar. Chand Un Aankhon Ne Dekha Aur Hai is written by Jayant Parmar. Enjoy reading Chand Un Aankhon Ne Dekha Aur Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jayant Parmar. Free Dowlonad Chand Un Aankhon Ne Dekha Aur Hai by Jayant Parmar in PDF.