کیوں آشنائے غم دل وحشت اثر نہیں

کیوں آشنائے غم دل وحشت اثر نہیں

مانوس التفات وہ ظالم اگر نہیں

میں ہوں تلاش راہ محبت ہے دشت ہے

سایہ نہیں نشان نہیں ہم سفر نہیں

پھر راہ رو سے لیتا ہوں منزل کا کچھ سراغ

سب راہبر ہیں میرے کوئی راہبر نہیں

پھر عندلیب زار نے تنکے اٹھا لئے

شاید چمن اجڑنے کی اس کو خبر نہیں

میں اور جام و نغمہ و مطرب سے واسطہ

خوش ہوں کہ میرا بزم طرب میں گزر نہیں

کیوں جل نہ جائے تاب رخ یار دیکھ کر

دل ہے یہ کوئی چشم حقیقت نگر نہیں

اوراق دو جہاں پہ جو تحریر ہو سکے

اتنا مرا فسانۂ غم مختصر نہیں

ضبط جنوں نے ڈھائی ہیں دل کی عمارتیں

اب اس دیار میں کوئی دیوار و در نہیں

دل کو سپرد کرتے ہیں اپنا پیام جاں

یہ معتبر نہیں تو کوئی معتبر نہیں

پیوست ہوں نہ جس میں زمانے کے دل جگرؔ

کچھ اور ہے وہ آپ کا تیر نظر نہیں

کیسی دعا کہاں کا اثر کس کا مدعا

کچھ آگ کے سوا مرے دل میں جگرؔ نہیں

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kyun Aashna-e-gham Dil-e-wahshat-asar Nahin In Urdu By Famous Poet Jigar Barelvi. Kyun Aashna-e-gham Dil-e-wahshat-asar Nahin is written by Jigar Barelvi. Enjoy reading Kyun Aashna-e-gham Dil-e-wahshat-asar Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Barelvi. Free Dowlonad Kyun Aashna-e-gham Dil-e-wahshat-asar Nahin by Jigar Barelvi in PDF.