جب کوئی غم ہی نہ ہو اشک بہاؤں کیسے

جب کوئی غم ہی نہ ہو اشک بہاؤں کیسے

خود کو دنیا کی اداکاری سکھاؤں کیسے

تیری ہر ایک جھلک اور بڑھاتی ہے طلب

ایسے میں پیاس نگاہوں کی بجھاؤں کیسے

خود بخود آنکھوں کے پیمانے چھلک پڑتے ہیں

شدت غم کو چھپاؤں تو چھپاؤں کیسے

چاند تاروں سے ذرا بھی تجھے تسکین نہیں

زندگی اب میں تری مانگ سجاؤں کیسے

جس کو آنے کی تصور میں بھی فرصت نہ ملے

حال دل اس کو سناؤں تو سناؤں کیسے

بچ کے دنیا کی نگاہوں سے خطا کر تو لوں

اپنی نظروں سے مگر خود کو گراؤں کیسے

آگ ہو تو اسے پانی سے بجھا بھی لوں جگرؔ

یہ لگی دل کی ہے میں اس کو بجھاؤں کیسے

(825) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Koi Gham Hi Na Ho Ashk Bahaun Kaise In Urdu By Famous Poet Jigar Jalandhari. Jab Koi Gham Hi Na Ho Ashk Bahaun Kaise is written by Jigar Jalandhari. Enjoy reading Jab Koi Gham Hi Na Ho Ashk Bahaun Kaise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Jalandhari. Free Dowlonad Jab Koi Gham Hi Na Ho Ashk Bahaun Kaise by Jigar Jalandhari in PDF.