آدمی آدمی سے ملتا ہے

آدمی آدمی سے ملتا ہے

دل مگر کم کسی سے ملتا ہے

بھول جاتا ہوں میں ستم اس کے

وہ کچھ اس سادگی سے ملتا ہے

آج کیا بات ہے کہ پھولوں کا

رنگ تیری ہنسی سے ملتا ہے

سلسلہ فتنۂ قیامت کا

تیری خوش قامتی سے ملتا ہے

مل کے بھی جو کبھی نہیں ملتا

ٹوٹ کر دل اسی سے ملتا ہے

کاروبار جہاں سنورتے ہیں

ہوش جب بے خودی سے ملتا ہے

روح کو بھی مزا محبت کا

دل کی ہم سائیگی سے ملتا ہے

(1796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aadmi Aadmi Se Milta Hai In Urdu By Famous Poet Jigar Moradabadi. Aadmi Aadmi Se Milta Hai is written by Jigar Moradabadi. Enjoy reading Aadmi Aadmi Se Milta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Moradabadi. Free Dowlonad Aadmi Aadmi Se Milta Hai by Jigar Moradabadi in PDF.