دل میں کسی کے راہ کئے جا رہا ہوں میں

دل میں کسی کے راہ کئے جا رہا ہوں میں

کتنا حسیں گناہ کئے جا رہا ہوں میں

دنیائے دل تباہ کئے جا رہا ہوں میں

صرف نگاہ و آہ کئے جا رہا ہوں میں

فرد عمل سیاہ کئے جا رہا ہوں میں

رحمت کو بے پناہ کئے جا رہا ہوں میں

ایسی بھی اک نگاہ کئے جا رہا ہوں میں

ذروں کو مہر و ماہ کئے جا رہا ہوں میں

مجھ سے لگے ہیں عشق کی عظمت کو چار چاند

خود حسن کو گواہ کئے جا رہا ہوں میں

دفتر ہے ایک معنئ بے لفظ و صوت کا

سادہ سی جو نگاہ کئے جا رہا ہوں میں

آگے قدم بڑھائیں جنہیں سوجھتا نہیں

روشن چراغ راہ کئے جا رہا ہوں میں

معصومئ جمال کو بھی جن پہ رشک ہے

ایسے بھی کچھ گناہ کئے جا رہا ہوں میں

تنقید حسن مصلحت خاص عشق ہے

یہ جرم گاہ گاہ کئے جا رہا ہوں میں

اٹھتی نہیں ہے آنکھ مگر اس کے روبرو

نادیدہ اک نگاہ کئے جا رہا ہوں میں

گلشن پرست ہوں مجھے گل ہی نہیں عزیز

کانٹوں سے بھی نباہ کئے جا رہا ہوں میں

یوں زندگی گزار رہا ہوں ترے بغیر

جیسے کوئی گناہ کئے جا رہا ہوں میں

مجھ سے ادا ہوا ہے جگرؔ جستجو کا حق

ہر ذرے کو گواہ کئے جا رہا ہوں میں

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Mein Kisi Ke Rah Kiye Ja Raha Hun Main In Urdu By Famous Poet Jigar Moradabadi. Dil Mein Kisi Ke Rah Kiye Ja Raha Hun Main is written by Jigar Moradabadi. Enjoy reading Dil Mein Kisi Ke Rah Kiye Ja Raha Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Moradabadi. Free Dowlonad Dil Mein Kisi Ke Rah Kiye Ja Raha Hun Main by Jigar Moradabadi in PDF.