عشق میں لا جواب ہیں ہم لوگ

عشق میں لا جواب ہیں ہم لوگ

ماہتاب آفتاب ہیں ہم لوگ

گرچہ اہل شراب ہیں ہم لوگ

یہ نہ سمجھو خراب ہیں ہم لوگ

شام سے آ گئے جو پینے پر

صبح تک آفتاب ہیں ہم لوگ

ہم کو دعوائے عشق بازی ہے

مستحق عذاب ہیں ہم لوگ

ناز کرتی ہے خانہ ویرانی

ایسے خانہ خراب ہیں ہم لوگ

ہم نہیں جانتے خزاں کیا ہے

کشتگان شباب ہیں ہم لوگ

تو ہمارا جواب ہے تنہا

اور تیرا جواب ہیں ہم لوگ

تو ہے دریائے حسن و محبوبی

شکل موج و حباب ہیں ہم لوگ

گو سراپا حجاب ہیں پھر بھی

تیرے رخ کی نقاب ہیں ہم لوگ

خوب ہم جانتے ہیں اپنی قدر

تیرے نا کامیاب ہیں ہم لوگ

ہم سے غفلت نہ ہو تو پھر کیا ہو

رہرو ملک خواب ہیں ہم لوگ

جانتا بھی ہے اس کو تو واعظ

جس کے مست و خراب ہیں ہم لوگ

ہم پہ نازل ہوا صحیفۂ عشق

صاحبان کتاب ہیں ہم لوگ

ہر حقیقت سے جو گزر جائیں

وہ صداقت مآب ہیں ہم لوگ

جب ملی آنکھ ہوش کھو بیٹھے

کتنے حاضر جواب ہیں ہم لوگ

ہم سے پوچھو جگرؔ کی سر مستی

محرم آں جناب ہیں ہم لوگ

(1138) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Mein La-jawab Hain Hum Log In Urdu By Famous Poet Jigar Moradabadi. Ishq Mein La-jawab Hain Hum Log is written by Jigar Moradabadi. Enjoy reading Ishq Mein La-jawab Hain Hum Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Moradabadi. Free Dowlonad Ishq Mein La-jawab Hain Hum Log by Jigar Moradabadi in PDF.