آج محفل میں نئے سر سے سنور آئیں گے

آج محفل میں نئے سر سے سنور آئیں گے

ان کو معلوم ہے کچھ اہل نظر آئیں گے

روبرو یار کے گر بار دگر جائیں گے

کر کے ہم ایک بڑا معرکہ سر آئیں گے

یہ تو دھمکی ہے کہ وہ غیر کے گھر جائیں گے

ہم نشیں دیکھنا ہر پھر کے ادھر آئیں گے

صبر کرنے کو جو کہتے ہیں نہیں آتے ہیں

کیا مرے زخم جگر آپ ہی بھر آئیں گے

کون امید آپ سے میری پوری ہوگی

کون ارمان میرے آپ سے بر آئیں گے

لاکھ پردوں میں رہیں مجھ سے نہاں روز

خواب میں وہ مجھے ہر شب کو نظر آئیں گے

در سے پھر اس بت پر فن کے ہمارے نالے

صاف ظاہر ہے کہ مایوس اثر آئیں گے

چشم بینا سے جو دیکھیں گے مرا پردۂ دل

اے مسیحا کئی ناسور نظر آئیں گے

کوئی کہہ دو کہ بس اب اور توقف نہ کریں

ورنہ ہم جی سے گزرنے پہ اتر آئیں گے

ناتوانی سے ہماری تجھے کیا تیرا سنبھال

ہم ترے سامنے پھر سینہ سپر آئیں گے

آزمائیں گے غم ہجر کا اک اور علاج

کر کے صحرا میں کچھ ایام بسر آئیں گے

رہبری خاک رہ عشق میں ان سے ہوگی

دل اگر حضرت رہبرؔ کہیں دھر آئیں گے

(853) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Mahfil Mein Nae Sar Se Sanwar Aaenge In Urdu By Famous Poet Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Aaj Mahfil Mein Nae Sar Se Sanwar Aaenge is written by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Enjoy reading Aaj Mahfil Mein Nae Sar Se Sanwar Aaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Free Dowlonad Aaj Mahfil Mein Nae Sar Se Sanwar Aaenge by Jitendra Mohan Sinha Rahbar in PDF.