کہیں سے غیر جو پہلو میں آئے بیٹھے ہیں

کہیں سے غیر جو پہلو میں آئے بیٹھے ہیں

اسی لئے وہ ہمیں یوں بھلائے بیٹھے ہیں

ذرا سمجھ کے کرو ہم سے اپنے غم کا بیاں

ہم ایک عمر کے صدمے اٹھائے بیٹھے ہیں

کبھی خیال میں اپنے مجھے نہیں لائے

وہ مدتوں سے مرے دل میں آئے بیٹھے ہیں

کہاں سے لو گے وہ صورت وہ کمسنی کا جمال

ہم اپنے گوشۂ دل میں چھپائے بیٹھے ہیں

خدا کا شکر ہے ان کو خیال تو آیا

کہ وہ کسی کی نظر میں سمائے بیٹھے ہیں

دھرا ہی کیا ہے محبت میں بے کسی کے سوا

ہم اپنے آپ مقدر بنائے بیٹھے ہیں

نگاہ ناز کے طالب ہیں رہ گزر میں تری

اسی فراق میں دھونی رمائے بیٹھے ہیں

کسی کو دیکھ لیا تھا کہیں پہ ناداں نے

تبھی سے خود کو یہ حضرت لبھائے بیٹھے ہیں

(727) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Se Ghair Jo Pahlu Mein Aae BaiThe Hain In Urdu By Famous Poet Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Kahin Se Ghair Jo Pahlu Mein Aae BaiThe Hain is written by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Enjoy reading Kahin Se Ghair Jo Pahlu Mein Aae BaiThe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Free Dowlonad Kahin Se Ghair Jo Pahlu Mein Aae BaiThe Hain by Jitendra Mohan Sinha Rahbar in PDF.