کانوں کو ہے بھائی ہوئی تقریر کسی کی

کانوں کو ہے بھائی ہوئی تقریر کسی کی

آنکھوں میں سمائی ہوئی تصویر کسی کی

کچھ عشق میں چلتی نہیں تدبیر کسی کی

سر پھوڑ جو رہ جائے ہے تقدیر کسی کی

ہر ذرے میں ہے جلوہ ہر اک قطرے میں ہے آب

ہے عرش پہ چھائی ہوئی تنویر کسی کی

انداز بتوں کے نہیں آتے ہیں نظر میں

رہتی ہے نگاہوں میں جو تصویر کسی کی

خط پڑھ کے کہیں اور بگڑ بیٹھے نہ یا رب

یاد آئی ہے ابرو دم تحریر کسی کی

یہ گریہ و زاری دل بے تاب کہاں تک

رسوا کہیں ہو جائے نہ تقصیر کسی کی

اک منتظر دید کی پتھرا گئیں آنکھیں

تاخیر کسی کی ہوئی تعزیر کسی کی

میں فخر سے کہتا ہوں مجھے تم سے ہے الفت

بڑھتی ہے ترے نام سے توقیر کسی کی

رخ پھیر مگر سر نہ ہلے دیکھ کہ ظالم

اٹکی ہے تری زلف میں تقدیر کسی کی

میہماں ہے کوئی دن کے، چلے جائیں گے رہبرؔ

بیٹھیں گے نہیں داب کے جاگیر کسی کی

(740) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kanon Ko Hai Bhai Hui Taqrir Kisi Ki In Urdu By Famous Poet Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Kanon Ko Hai Bhai Hui Taqrir Kisi Ki is written by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Enjoy reading Kanon Ko Hai Bhai Hui Taqrir Kisi Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Free Dowlonad Kanon Ko Hai Bhai Hui Taqrir Kisi Ki by Jitendra Mohan Sinha Rahbar in PDF.