متاع خون جگر اشک کو پلا بیٹھے

متاع خون جگر اشک کو پلا بیٹھے

اثاثہ ہاتھ میں جتنا تھا سب اٹھا بیٹھے

کسی حسین سے دل کو جو ہم لگا بیٹھے

تو اپنی موت کو خود آپ ہی بلا بیٹھے

بڑا گناہ کیا جو قبول کی دعوت

وہ دل کو لے اڑے اور دور جا بیٹھے

اسے بلانے بٹھانے کا ذکر ہی کیا ہے

جو از خود آئے نگاہوں میں اور سما بیٹھے

ہمارے حال پہ اتنا تو وہ کرم کر دے

کہ دل نہ دے نہ سہی کچھ قریب آ بیٹھے

نفع سمجھ کے بسے تھے تمہارے کوچے میں

مگر جو گانٹھ میں تھا وہ بھی سب لٹا بیٹھے

ہم ان بزرگ کے پیرو ہیں ایک ادنیٰ سے

نظر کی روشنی جو طور پر گنوا بیٹھے

ہر ایک بزم میں چرچا ہے ہر زباں پر ذکر

یہ کس سے ماجرۂ عشق ہم سنا بیٹھے

وہ دست فیض تو رہبرؔ نہال کر دیتا

امید آپ کسی اور سے لگا بیٹھے

(1194) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mata-e-KHun-e-jigar Ashk Ko Pila BaiThe In Urdu By Famous Poet Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Mata-e-KHun-e-jigar Ashk Ko Pila BaiThe is written by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Enjoy reading Mata-e-KHun-e-jigar Ashk Ko Pila BaiThe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jitendra Mohan Sinha Rahbar. Free Dowlonad Mata-e-KHun-e-jigar Ashk Ko Pila BaiThe by Jitendra Mohan Sinha Rahbar in PDF.