دور اندیش مریضوں کی یہ عادت دیکھی

دور اندیش مریضوں کی یہ عادت دیکھی

ہر طرف دیکھ لیا جب تری صورت دیکھی

آئے اور اک نگۂ خاص سے پھر دیکھ گئے

جبکہ آتے ہوئے بیمار میں طاقت دیکھی

قوتیں ضبط کی ہر چند سنبھالے تھیں مجھے

پھر بھی ڈرتے ہوئے میں نے تری صورت دیکھی

محفل حشر میں یہ کون ہے میر مجلس

یہ تو ہم نے کوئی دیکھی ہوئی صورت دیکھی

سب یہ کہتے ہیں اسے اب کوئی آزار نہیں

کیوں ستم گار مرے ضبط کی قوت دیکھی

سونے والوں پہ نہ چمکا کبھی نور سحری

رونے والوں ہی کے چہروں پہ صباحت دیکھی

اس قدر یاس بھی ہوتی ہے کہیں دنیا میں

رو دیے ہم جو تری چشم عنایت دیکھی

مجھ کو تعلیم سے فرصت ہی کہاں اے شبیرؔ

کہہ لیا شعر کوئی جب کبھی فرصت دیکھی

(883) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dur-andesh Marizon Ki Ye Aadat Dekhi In Urdu By Famous Poet Josh Malihabadi. Dur-andesh Marizon Ki Ye Aadat Dekhi is written by Josh Malihabadi. Enjoy reading Dur-andesh Marizon Ki Ye Aadat Dekhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Josh Malihabadi. Free Dowlonad Dur-andesh Marizon Ki Ye Aadat Dekhi by Josh Malihabadi in PDF.