تو گھر سے نکل آئے تو

تو گھر سے نکل آئے تو دھرتی کو جگا دے

تو باغ میں جس وقت لچکتی ہوئی آئے

ساون کی طرح جھوم کے پودوں کو جھمائے

جوڑے کی گرہ کھول کے بیلا جو اٹھائے

پربت پہ برستی ہوئی برکھا کو نچا دے

تو گھر سے نکل آئے تو دھرتی کو جگا دے

آنکھوں کو جھکائے ہوئے پلو کو اٹھائے

مکھڑے پہ لیے صبح کے مچلے ہوئے سائے

لیتی ہوئی انگڑائی اگر گھاٹ پہ آئے

گنگا کی ہر اک لہر میں اک دھوم مچا دے

تو گھر سے نکل آئے تو دھرتی کو جگا دے

کرنوں سے گرے اوس جو ہو تیرا اشارا

مٹی کو نچوڑے تو بہے رنگ کا دھارا

ذرے کو جو روندے تو بنے صبح کا تارا

کانٹے پہ جو تو پاؤں دھرے پھول بنا دے

تو گھر سے نکل آئے تو دھرتی کو جگا دے

(1657) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Ghar Se Nikal Aae To In Urdu By Famous Poet Josh Malihabadi. Tu Ghar Se Nikal Aae To is written by Josh Malihabadi. Enjoy reading Tu Ghar Se Nikal Aae To Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Josh Malihabadi. Free Dowlonad Tu Ghar Se Nikal Aae To by Josh Malihabadi in PDF.