یہ کون اٹھا ہے شرماتا

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

رین کا جاگا نیند کا ماتا

نیند کا ماتا دھوم مچاتا

انگڑائی لیتا بل کھاتا

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

رخ پہ سرخی آنکھ میں جادو

بھینی بھینی بر میں خوشبو

بانکی چتون سمٹے ابرو

نیچی نظریں بکھرے گیسو

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

نیند کی لہریں گنگا جمنی

جلد کے نیچے ہلکی ہلکی

آنچل ڈھلکا مسکی ساری

ہلکی مہندی دھندلی بندی

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

ڈوبا ہوا رخ تابانی میں

انوار سحر پیشانی میں

یا آب گہر طغیانی میں

یا چاند کا مکھڑا پانی میں

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

رخسار پہ موج رنگینی

کچی چاندی سچی چینی

آنکھوں میں نقوش خود بینی

مکھڑے پہ سحر کی شیرینی

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

آنکھ میں غلطاں عشرت گاہیں

نیند کی سانسیں جیسے آہیں

بکھری زلفیں عریاں بانہیں

جان سے ماریں جس کو چاہیں

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

پھیلا پھیلا آنکھ میں کاجل

الجھا الجھا زلف کا بادل

نازک گردن پھول سی ہیکل

سرخ پپوٹے نیند سے بوجھل

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

کچھ جاگ رہی کچھ سوتی ہے

ہر موج صبا منہ دھوتی ہے

نا شستہ رخ یا موتی ہے

انگڑائی سے جز بز ہوتی ہے

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

چہرہ پھیکا نیند کے مارے

پھیکے پن میں شہد کے دھارے

جو بھی دیکھے جان کو وارے

دھرتی ماتا بوجھ سہارے

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

ہلچل میں دل کی بستی ہے

طوفان جنوں میں ہستی ہے

آنکھ میں شب کی مستی ہے

اور مستی دل کو ڈستی ہے

یہ کون اٹھا ہے شرماتا

(1856) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Kaun UTha Hai Sharmata In Urdu By Famous Poet Josh Malihabadi. Ye Kaun UTha Hai Sharmata is written by Josh Malihabadi. Enjoy reading Ye Kaun UTha Hai Sharmata Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Josh Malihabadi. Free Dowlonad Ye Kaun UTha Hai Sharmata by Josh Malihabadi in PDF.