دل فسردہ پہ سو بار تازگی آئی

دل فسردہ پہ سو بار تازگی آئی

مگر وہ یاد کہ جا کر نہ پھر کبھی آئی

چمن میں کون ہے پرسان حال شبنم کا

غریب روئے تو غنچوں کو بھی ہنسی آئی

نوید عیش سے بھی لطف عیش مل نہ سکا

لباس غم ہی میں آئی اگر خوشی آئی

کسی طرح بھی زمانے کو بس میں کر نہ سکے

نہ دوستی نہ ہمیں راس دشمنی آئی

عجب نہ تھا کہ غم دل شکست کھا جاتا

ہزار شکر ترے لطف میں کمی آئی

زمانہ ہنستا ہے مجھ پر ہزار بار ہنسے

تمہاری آنکھ میں لیکن یہ کیوں نمی آئی

دیئے جلائے امیدوں نے دل کے گرد بہت

کسی طرف سے نہ اس گھر میں روشنی آئی

ہزار دید پہ پابندیاں تھیں پردے تھے

نگاہ شوق مگر ان کو دیکھ ہی آئی

(1337) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil-e-fasurda Pe Sau Bar Tazgi Aai In Urdu By Famous Poet Josh Malsiani. Dil-e-fasurda Pe Sau Bar Tazgi Aai is written by Josh Malsiani. Enjoy reading Dil-e-fasurda Pe Sau Bar Tazgi Aai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Josh Malsiani. Free Dowlonad Dil-e-fasurda Pe Sau Bar Tazgi Aai by Josh Malsiani in PDF.