چشم سے غافل نہ ہوا چاہئے

چشم سے غافل نہ ہوا چاہئے

اس کے مقابل نہ ہوا چاہئے

دل کا ضرر جان کا نقصان ہے

اب کہیں مائل نہ ہوا چاہئے

ہے بت خونخوار بہت تند خو

بوسہ کے سائل نہ ہوا چاہئے

عقل کو دل چھوڑ رہ عشق میں

ہمرہ کاہل نہ ہوا چاہئے

روز تنزل میں ہے ماہ تمام

دہر میں کامل نہ ہوا چاہئے

یار کمر باندھئے انصاف پر

بر سر باطل نہ ہوا چاہئے

قتل کے قابل ہے یہ ؔجوشش ترا

غیر کے قاتل نہ ہوا چاہئے

(661) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chashm Se Ghafil Na Hua Chahiye In Urdu By Famous Poet Joshish Azimabadi. Chashm Se Ghafil Na Hua Chahiye is written by Joshish Azimabadi. Enjoy reading Chashm Se Ghafil Na Hua Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Joshish Azimabadi. Free Dowlonad Chashm Se Ghafil Na Hua Chahiye by Joshish Azimabadi in PDF.